آرمی چیف کی تقرری: عمران خان کا کہنا ہے کہ 'صدر مجھ سے سمری پر مشورہ کریں'۔
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نئے چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) کی تقرری کی سمری کے حوالے سے ان سے مشاورت کریں گے۔
ایک نجی ٹی وی کی پروگرام میں عمران خان نے کہا کہ وہ سی او ایس کی تقرری کی سمری کے حوالے سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے رابطے میں ہیں اور صدر اس سمری پر ان سے مشاورت کریں گے۔
انہوں نے اہم تقرری کے حوالے سے اشتہاری مجرم سے مشاورت کرنے پر وزیر اعظم شہباز شریف کی سرزنش کی۔ میں اپنی سیاسی جماعت کا سربراہ ہوں اور صدر ضرور مجھ سے مشورہ کریں گے۔
سابق وزیراعظم کا موقف تھا کہ قوم پرجوش ہے اور ملک میں جس طرح سے حکومت چل رہی ہے اسے قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قوم ان لوگوں کے خلاف کھڑی ہو گی جو یہ سوچ رہے ہیں کہ کوئی پی ٹی آئی کو کچلنے کے لیے اپنا آرمی چیف لائے گا۔
عمران خان نے الزام لگایا کہ ان پر بندوق کے حملے میں شہباز شریف ملوث تھے اور نواز شریف کو اس منصوبے کا علم تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ صرف نئے انتخابات کے فوری انعقاد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
عمران خان نے واضح کیا کہ وہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے آرمی چیف کو اپنی مرضی کا چیئرمین نہیں بلکہ اداروں میں میرٹ چاہتے ہیں۔
آرمی چیف کی سمری کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ نام فائنل ہونے کے بعد پی ٹی آئی اپنا سیاسی حق استعمال کرنے کا فیصلہ کرے گی۔
پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ سمری موصول ہونے کے بعد وہ اور صدر قانون اور آئین کے مطابق کام کریں گے۔ قبل ازیں یہ معلوم ہوا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی جے سی ایس سی) اور چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) کی تقرری کی سمری آج صدر مملکت عارف علوی کو ارسال کریں گے۔
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت عارف علوی آج سمری پر دستخط کریں گے۔ وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ سمری پر قانونی کارروائی میں ایک یا دو دن لگیں گے کیونکہ مشاورت جاری ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ نئے آرمی چیف کا تقرر وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ انقرہ سے قبل کر دیا جائے گا۔
سی او اے ایس کی سنیارٹی یا میرٹ پر تقرری سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ وہ لاعلم ہیں اور نام کل تک فائنل کر لیا جائے گا۔