پی ٹی آئی نے اعظم سواتی کے خلاف ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے بی ایچ سی سے رجوع کیا۔
کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پیر کو سابق وفاقی وزیر (اعظم سواتی) کے خلاف مقدمات ختم کرنے کے لیے بلوچستان ہائی کورٹ (بی ایچ سی) میں درخواست جمع کرادی۔ پی ٹی آئی رہنما کے خلاف خضدار، گوادر، کچلاک اور ژوب میں ریاستی اداروں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر کل پانچ (ایف آئی آر) درج کی گئیں۔
ہم نے اعظم سواتی کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کو چیلنج کیا ہے"، اعظم سواتی کے وکیل سید اقبال شاہ نے بی ایچ سی میں صحافیوں کو بتایا۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے ابھی تک درخواست کو باضابطہ طور پر قبول کرنا ہے۔ "امید ہے، درخواست کو قبول کر لیا جائے گا اور حکومت کو نوٹس جاری کر دیے جائیں گے"، وکیل سیداقبال شاہ نے کہا۔
سواتی کو بلوچستان پولیس نے اسلام آباد سے گرفتار کر لیا؟
یہ درخواست بلوچستان پولیس کی جانب سے سابق وفاقی وزیر (اعظم سواتی) کو وفاقی دارالحکومت سے گرفتار کرکے کوئٹہ لانے کے دو روز بعد سامنے آئی ہے۔
اعظم سواتی کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، جس نے اعظم سواتی کو پانچ روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ اگرچہ، پولیس نے اس سلسلے میں اعظم سواتی کے دس دن کے ریمانڈ کا مطالبہ کیا۔
قاسم خان سوری حکومت پر برس پڑے؟
قاسم خان سوری نے موجودہ حکومت پر تنقید کی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ ایک 'امپورٹڈ حکومت' ہے جو پاکستان کے عوام پر مسلط ہے۔ "ہم ہر سطح پر اس سیٹ اپ کی مزاحمت کریں گے کیونکہ ہمیں عوام کی حمایت حاصل ہے۔
قاسم خان سوری نے کہا۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق مشیر شہباز گل کے خلاف قلعہ عبداللہ تھانے میں پہلے ہی مقدمہ درج ہے۔
قلعہ عبداللہ کے رہائشی مولوی عزیز اللہ نے اپنی درخواست میں استدعا کی ہے کہ شہباز گٖل نے اپنی تقاریر میں ریاستی اداروں کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی۔